اتوار ، ۳ اگست ، ۲۰۲۵

یوٹیوب کی نئی پالیسی کا یوٹیوبرز اور مونیٹائزیشن پر کیا اثر پڑے گا؟

آن لائن ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب اپنی مونیٹائزیشن پالیسی کو اپ ڈیٹ کر رہی ہے۔ یہ اپ ڈیٹ یوٹیوب پارٹنر پروگرام (وائی پی پی) کے تحت ہو گی، جس کا مطلب ہے کہ یوٹیوب پر مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے کچھ اصول اپ ڈیٹ کیے جا رہے ہیں۔

یہ تبدیلی 15 جولائی سے نافذ العمل ہو گئی ہے۔

یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ’بار باردہرائے جانے والے مواد‘ کی پالیسی میں ایک چھوٹی سی اپ ڈیٹ کر رہے ہیں تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ دہرایا جانے والا یا ’زیادہ تیار کردہ مواد‘ کیا ہے۔

اس پالیسی کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پہلے اسے ’دوہرایا جانے والا مواد‘ کہا جاتا تھا، اب اسے ’غیر مستند مواد‘ کہا جائے گا۔

یہ نئی پالیسی کیا ہے؟

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس طرح کا مواد ان کی موجودہ پالیسیوں کے تحت پہلے ہی مونیٹائزیشن کے معیار پر پورا نہیں اترتا تھا کیونکہ یوٹیوب صرف ان مواد بنانے والوں کو فروغ دیتا ہے جو اصل اور مستند مواد تخلیق کرتے ہیں۔

یوٹیوب کے ادارتی معاملات کے سربراہ رینی ریچی اس کی مزید وضاحت کرتے ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ ’وہ مواد جسے لوگ سپام (spam) سمجھتے ہیں، جو بار بار دہرایا جا رہا ہے اور بڑے پیمانے پر تیار کیا جا رہا ہے، وہ مونیٹائزیشن کے لیے اہل نہیں ہوتا۔ یوٹیوب پارٹنر پروگرام کو اصل اور مستند مواد کی ضرورت ہے۔‘

یوٹیوب نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کی ’دوبارہ استعمال شدہ مواد‘ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اس پالیسی کے تحت یوٹیوب کی طرف سے کمنٹری، کلپس اور ردعمل کی ویڈیوز جیسے مواد کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مواد میں اگر تخلیقی طور پر کچھ نیا ہو گا، اصل کمنٹری یا کچھ تعلیمی پہلو ہو گا تو اسے مونیٹائز کیا جائے گا۔

یوٹیوب آج بہت سے لوگوں کی آمدن کا ذریعہ بن گیا ہے۔ اس کے ذریعے لوگ مختلف قسم کے مواد جیسے وی لاگ، تفصیلی احوال اور خبروں سے پیسے کما رہے ہیں۔

ایسی صورتحال میں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ یوٹیوب آپ کے چینل کو کب مونیٹائز کرتا ہے۔ اس لیے ایک آسان اصول بنایا گیا ہے کہ آپ کا چینل یوٹیوب پارٹنر پروگرام کے لیے اہل ہونا چاہیے۔

اگر آپ کے پاس 12 ماہ یعنی ایک سال کے اندر ایک ہزار سبسکرائبرز ہیں اور آپ کے چینل کو چار ہزار گھنٹے دیکھا گیا ہے تو آپ اس کے اہل ہو جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ اگر کسی کو 90 دن میں ایک ہزار سبسکرائبرز اور ایک کروڑ ویوز مل جاتے ہیں تو وہ بھی وائی پی پی کے لیے اہل ہو جاتا ہے۔

ایک بار جب آپ کے پاس یہ چیزیں ہو جائیں تو آپ یوٹیوب میں اپنی ای میل آئی ڈی اور اکاؤنٹ کی تفصیلات درج کر سکتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *